Baap ki mehnat/باپ کی محنت
ایک باپ کی زندگی قربانیوں اور محنت و مشقت بھری ہوتی ہے جو اپنے بچوں کے لئے اپنی جوانی کی قربانی دے دیتا ہے ۔یہ نظم Baap ki mehnat ایک باپ کی قربانیوں، محنت، اور بے لوث محبت کی دل چھو لینے والی داستان پیش کرتی ہے۔ یہ الفاظ اُس شخصیت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں جو اپنے خوابوں کو پسِ پشت ڈال کر، اپنی تمام تر توانائیاں اور زندگی کا سکون اپنے بچوں کی خوشیوں اور بہتر مستقبل کے لئے وقف کر دیتا ہے۔
یہ باپ، جو ہر موسم کی شدت کو سہتا ہے، اپنے ہاتھوں کے چھالوں کے ساتھ ہونٹوں پر مسکراہٹ رکھتا ہے۔ یہ اپنی نیند، راحت، اور خواہشات کو قربان کر کے بچوں کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کی جستجو کرتا ہے۔
یہ تخلیق Baap ki mehnat اُس عظیم ہستی کی کہانی ہے جو محبت کا زندہ نمونہ ہے، ایک ایسا سایہ ہے جو دھوپ میں بھی ٹھنڈک کا احساس دیتا ہے۔ یہ نظم ہمیں یہ یاد دلاتی ہے کہ باپ کی عظمت الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں، لیکن اس کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ یہ نہ صرف احساسِ تشکر جگاتی ہے بلکہ ہمیں اس عظیم شخصیت کی قدر کرنے کی دعوت دیتی ہے۔
یہ باپ، جو ہر موسم کی شدت کو سہتا ہے، اپنے ہاتھوں کے چھالوں کے ساتھ ہونٹوں پر مسکراہٹ رکھتا ہے۔ یہ اپنی نیند، راحت، اور خواہشات کو قربان کر کے بچوں کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کی جستجو کرتا ہے۔
یہ تخلیق Baap ki mehnat اُس عظیم ہستی کی کہانی ہے جو محبت کا زندہ نمونہ ہے، ایک ایسا سایہ ہے جو دھوپ میں بھی ٹھنڈک کا احساس دیتا ہے۔ یہ نظم ہمیں یہ یاد دلاتی ہے کہ باپ کی عظمت الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں، لیکن اس کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ یہ نہ صرف احساسِ تشکر جگاتی ہے بلکہ ہمیں اس عظیم شخصیت کی قدر کرنے کی دعوت دیتی ہے۔
*•┈━━━━•❄︎•❄︎•━━━━┈•*
Baap ki mehnat/باپ کی محنت |
یہ جو سورج کی طرح جلتا ہے،
ہر دن کے ساتھ روز پگھلتا ہے۔
جو ہماری خوابوں کو سچ کرنے کو،
ہر روز صبح گھر سے نکلتا ہے
یہ وہ باپ ہے جو ہر تکلیف اٹھاتا ہے
محنت سے کبھی نہیں گھبراتا ہے
صبح سویرے اٹھ کے نکلتا ہے،
دن بھر محنت و مشقت کرتا ہے۔
کبھی دھوپ، کبھی بارش میں،
ہر موسم کے زخموں کو سہتا ہے۔
یہ وہ باپ ہے جو ہر تکلیف اٹھاتا ہے
محنت سے کبھی نہیں گھبراتا ہے
یہ جو ہاتھوں میں چھالے رکھتا ہے
پھر بھی ہونٹوں پہ مسکان رہتا ہے۔
یہ جو اپنے سکون کو بیچ کر بھی
ہمارے خوابوں کا سامان رکھتا ہے۔
یہ وہ باپ ہے جو ہر تکلیف اٹھاتا ہے
محنت سے کبھی نہیں گھبراتا ہے
یہ جو باپ ہے، یہ اک سایہ ہے،
دھوپ میں ٹھنڈک کا سرمایہ ہے۔
یہ جو راتوں کو جاگتا رہتا ہے
ہماری نیند کا رکھوالا کرتا ہے۔
یہ وہ باپ ہے جو ہر تکلیف اٹھاتا ہے
محنت سے کبھی نہیں گھبراتا ہے
یہ جو وقت کے ہاتھوں نہیں ہارا ہے
محبت کا ایک زندہ نظارہ ہے۔
جنہیں سمجھا زندگی کا سہارا ہے
اُنہوں نے ہی اسے گھر سے نکالا ہے
یہ وہ باپ ہے جو ہر تکلیف اٹھاتا ہے
محنت سے کبھی نہیں گھبراتا ہے
باپ کی زندگی ہے محنت کی کہانی
بچوں کے لئے قربان کی اپنی جوانی
کیسے کرے بیان محب اس کی عظمت
بیان کرے ہر دیوارِ, اُس کی نشانی
یہ وہ باپ ہے جو ہر تکلیف اٹھاتا ہے
محنت سے کبھی نہیں گھبراتا ہے
(از ✒️: محب طاہری)
Read This Also: Maa, jise bhi maa ka pyar milta hai
*•┈━━━━•❄︎•❄︎•━━━━┈•*
बाप की मेहनत/ baap ki mehnat
Baap ki mehnat/باپ کی محنت |
Yeh jo sooraj ki tarah jalta hai,
Har din ke saath roz pighalta hai.
Jo hamare khwabon ko sach karne ko,
Har roz subah ghar se nikalta hai.
Yeh woh baap hai jo har takleef uthata hai,
Mehnat se kabhi nahi ghabrata hai.
Subah savere uth ke nikalta hai,
Din bhar mehnat o mushakkat karta hai.
Kabhi dhoop, kabhi barish mein,
Har mausam ke zakhmon ko sahta hai.
Yeh woh baap hai jo har takleef uthata hai,
Mehnat se kabhi nahi ghabrata hai.
Yeh jo haathon mein chhale rakhta hai,
Phir bhi honton pe muskan rakhta hai.
Yeh jo apne sukoon ko bech kar bhi,
Hamare khwabon ka samaan rakhta hai.
Yeh woh baap hai jo har takleef uthata hai,
Mehnat se kabhi nahi ghabrata hai.
Yeh jo baap hai, yeh ek saaya hai,
Dhoop mein thandak ka maaya hai.
Yeh jo raton ko jaagta rehta hai,
Hamari neend ka rakhwala karta hai.
Yeh woh baap hai jo har takleef uthata hai,
Mehnat se kabhi nahi ghabrata hai.
Yeh jo waqt ke haathon nahi hara hai,
Mohabbat ka ek zinda nazara hai.
Jinhein samjha zindagi ka sahara hai,
Unhon ne hi ise ghar se nikala hai.
Yeh woh baap hai jo har takleef uthata hai,
Mehnat se kabhi nahi ghabrata hai.
Baap ki zindagi hai mehnat ki kahani,
Bachon ke liye qurbaan ki apni jawani.
Baap ki azmat ko Mohib kaise kare bayan?
Bayan kare har deewar, us ki nishani.
Yeh woh baap hai jo har takleef uthata hai,
Mehnat se kabhi nahi ghabrata hai.
By 🖋️: Mohib Tahiri
Read This Also: Maa Baap ki Qadar
👍🏽 ✍🏻 📩 📤 🔔
Like | Comment | Save | Share | Subscribe